ہفتہ، 29 اگست، 2015

دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام فیملی ورکرز کنونشن سے حافظ سلمان بٹ کا خطاب

جماعت اسلامی کے مرکزی راہنما حافظ سلمان بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نظریاتی تشخص کو تباہ کرنے کے لیے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عریانی و فحاشی اور بے حیائی کو فروغ دیاجارہا ہے جس سے بے راہ روی پھیل رہی ہے اور نوجوان نسل گمراہی کے راستے پر گامزن ہے۔ کفر کی طاقتیں مسلمانوں کی تہذیب اور اسلامی شعائرختم کرنا چاہتی ہیں۔ملک میں مغربی اور ہندو وانہ کلچر کو فروغ دے کر ا س کی اسلامی شناخت ختم کرنے کی ناپاک سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔جماعت کا ایجنڈا تکمیل پاکستان کا ایجنڈا ہے،کسی کو پاکستان کی بقا سے کھیلنے نہیں دیں گے، آج ایک بار پھر قیام پاکستان کے جذبوں کو زندہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ عوام دیانتدار قیادت کا انتخاب کر کے اپنی 68 سالہ محرومیوں کا بدلہ لے سکتے ہیں ۔ملکی ترقی و خوشحالی اور قومی وقار کی بحالی کے لیے عوام کوانتخابات میں جماعت اسلامی کے دیانتدار اور باکردار لوگوں کو منتخب کرنا ہوگا کیونکہ وطن عزیز کو اس وقت ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام فیملی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،کنونشن میں خواتین اور بچوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ ، پروفیسرمحبوب الزمان بٹ نائب امیر رانا عبد الوحید ، جنرل سیکرٹری غلام عباس خاں نے بھی خطاب کیا ۔اجتماع میں سردار ظفر حسین خان پاکستان میں اردو کے نفاذ پر ایک قراداد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ پاکستان کی سرکاری اور دفتری زبان اردو رائج کرنے کی درخواست کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرکے اس کا فیصلہ کر کے پاکستان کی تاریخ میں اپنا روشن لفظوں میں لکھوا کر ریٹائرڈ ہوں گے ۔ جب تک اردو کو پاکستان کی سرکاری زبان کا درجہ نہیں دیا جاتا ملک ترقی نہیں کرسکتا ،پاکستان کے لاکھوں ذہین نوجوان انگریزی میں کمزوری کی بناء پر پاکستان کی تعمیرو ترقی میں اپنا کردار ادا نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جن ملکوں نے اپنی قومی زبان کو اپنایا انہوں نے دوسرے ممالک سے ذیادہ ترقی ہے ، چین ،جاپان،بھارت ،اندونیشیا،ملیشیا اور دیگر ممالک کی مثال ہمارے سامنے ہے مگر ہماری بدقستی ہے کہ ہم نے انگریزوں سے تو آزادی حاصل کر لی مگر پاکستان بننے کے بعد کالے انگریز ابھی تک ہمیں آزادی دینے کو تیار نہیں ، دفاتر میں انگریزی کا استعمال ہمارے مسائل میں اٖاضہ کر رہا ہے مگر آج تک کسی حکمران نے اس پر توجہ نہیں دی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری دستاویزات اور فارم اردو میں ہوں اور فوری طور پر اعلیٰ ملازمتوں کے حصول کے لئے لیا جانے والا مقابلے کا امتحان بھی اردو میں لیا جائے تاکہ صرف انگریزی میں کمزوری کی وجہ سے ذہین نوجوانوں کو نوکریوں کے حصول میں دشواری نہ ہو ۔حافظ سلمان بٹ نے سیالکوٹ بارڈر پر بھارت کی اشتعال انگیز فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کہ بھارت دنیا کو دکھانے کے لیے پاکستان سے مذاکرات اور دوستی کی باتیں کرتاہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اصل تنازعہ مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ، بھارت حریت رہنماؤں کو دہلی جانے کی اجازت دے۔حریت رہنماؤں کو پاکستانی مشیر خارجہ سے ملاقات نہ کرنے دینا بھارتی ہٹ دھرمی کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بھی بھارتی رویہ کو دیکھتے ہوئے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو بے فائدہ بھارت یاترا نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی ہٹ دھرمی کی و جہ سے ہی آج تک مذاکرات کی بیل منڈھے نہیں چڑھ سکی اور نہ ہی دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوئے ہیں ۔ بھارت کو دوغلا پن چھوڑنا پڑے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں